آزاد جموں و کشمیر کے خوبصورت اور پُرامن شہر میرپور میں انسانیت کی خدمت کا ایک ایسا چراغ روشن ہے جو روزانہ درجنوں جانوں کو نئی زندگی عطا کر رہا ہے۔ یہ چراغ فری کڈنی ڈائیلاسز سنٹر کی صورت میں جگمگا رہا ہے، جو زیر انتظام انجمن فلاح و بہبودِ انسانیت میرپور آزاد کشمیر کے چل رہا ہے، یہ ایک مکمل طور پر فلاحی ادارہ ہے۔ اس ادارے نے صحت کے شعبے میں خدمت کا وہ معیار قائم کیا ہے جو سرکاری اور نجی سطح پر بھی کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ سنٹر 2003 سے اپنی خدمات بلا ناغہ جاری رکھے ہوئے ہے اور ہر گزرتا دن اس کے دائرۂ کار اور اعتماد میں اضافہ کر رہا ہے۔

جون 2025 کی تازہ رپورٹ کے مطابق، سنٹر میں ایک ماہ کے دوران کل 1,096 ڈائیلاسز کیے گئے۔ یہ ایک حیرت انگیز اور متاثر کن عدد ہے، خاص طور پر اس لیے کہ یہ تمام سیشنز بلا معاوضہ، بہترین معیار، مکمل صفائی ستھرائی اور تربیت یافتہ عملے کی نگرانی میں کیے گئے۔ سنٹر میں روزانہ اوسطاً 50 مریضوں کا مفت ڈائیلاسز کیا جاتا ہے، اور اس کے لیے 29 جدید اور فعال مشینیں چوبیس گھنٹے خدمات کے لیے تیار رہتی ہیں۔ ہر مریض کو علاج کے ساتھ ساتھ ایک محفوظ، باعزت اور ہمدردانہ ماحول فراہم کیا جاتا ہے، جو اس ادارے کی سب سے بڑی پہچان ہے۔
یہاں ایک بات انتہائی اہم ہے کہ ایک ڈائیلاسز سیشن کی اوسط لاگت 6,000 روپے ہے۔ ایسے میں کسی مریض کو ماہانہ کم از کم 8 سے 12 سیشن درکار ہوتے ہیں، جس کی مجموعی لاگت 48,000 سے 72,000 روپے تک پہنچ جاتی ہے۔ لیکن انجمن فلاح و بہبود انسانیت اور اس کے معاونین کی بدولت یہ تمام سہولیات مریضوں کو مفت فراہم کی جاتی ہیں۔ اگر صرف جون 2025 کے مہینے کا تخمینہ لگایا جائے، تو ادارے نے کم از کم 66 لاکھ روپے مالیت کی طبی خدمات بغیر کسی معاوضے کے فراہم کیں اور وہ بھی انتہائی باعزت انداز میں۔
2005 سے لے کر اب تک فری کڈنی ڈائیلاسز سنٹر میرپور میں مجموعی طور پر 165,449 ڈائیلاسز کیے جا چکے ہیں۔ ان اعداد و شمار کے پیچھے وہ ہزاروں زندگیوں کی کہانیاں چھپی ہیں جو کسی نہ کسی موڑ پر زندگی سے مایوس ہو چکی تھیں، مگر یہاں آ کر انہیں نئی امید ملی، نیا حوصلہ ملا اور وہ دوبارہ زندگی کی طرف لوٹ آئیں۔ ان مریضوں میں ہر عمر، ہر طبقے اور ہر پس منظر کے لوگ شامل ہیں، مگر ان سب کے درمیان جو قدر مشترک ہے وہ ہے “امید”۔ یہی امید اس ادارے کا سرمایہ ہے۔
فری کڈنی ڈائیلاسز سنٹر صرف ایک طبی مرکز نہیں بلکہ ایک مکمل فلاحی نظام ہے جہاں مریضوں کو صرف جسمانی علاج ہی نہیں بلکہ ذہنی، نفسیاتی اور اخلاقی سپورٹ بھی فراہم کی جاتی ہے۔ خواتین و حضرات کے لیے الگ الگ انتظارگاہیں، مستحقین کیلئے فری ایمبولینس سروس اور ہر سیشن کے بعد مشینوں کی جراثیم کشی جیسے اقدامات اس بات کی دلیل ہیں کہ ادارہ صحت و صفائی کے اعلیٰ ترین معیار پر کاربند ہے۔ یہاں کا عملہ نہایت خوش اخلاق، مہذب، تربیت یافتہ اور ذمہ دار ہے، جو مریضوں سے پیشہ ورانہ سے زیادہ ایک ذاتی تعلق قائم کرتا ہے۔
اس کے باوجود ادارے کو کئی چیلنجز کا سامنا بھی ہے۔ سب سے بڑا مسئلہ مالی وسائل کی تسلسل کے ساتھ فراہمی ہے۔ جب اتنے بڑے پیمانے پر خدمات فراہم کی جا رہی ہوں تو ظاہر ہے کہ اخراجات بھی اسی قدر زیادہ ہوتے ہیں۔ مشینوں کی دیکھ بھال، عملے کی تنخواہیں، طبی سامان، ادویات اور صفائی کے اخراجات کا بوجھ ادارے پر مسلسل بڑھ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ادارہ انجمن فلاح و بہبود انسانیت مسلسل مخیر حضرات، اداروں اور حکومت سے مزید تعاون کی درخواست کرتا ہے، تاکہ اس مشن کو بغیر رکاوٹ جاری رکھا جا سکے۔
ہم سب کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ایک مریض کے لیے ڈائیلاسز کا مطلب صرف جسم میں زہریلے مادوں کا اخراج نہیں بلکہ ایک نئی زندگی کا آغاز ہوتا ہے۔ ایسے مریض جن کے گردے ناکام ہو چکے ہوں، ان کے لیے ڈائیلاسز زندگی کی واحد امید ہے۔ اور جب یہ سہولت مفت فراہم ہو تو یہ صرف طبّی خدمت نہیں بلکہ انسانیت کی معراج ہے۔ اسی لیے مخیر حضرات سے گزارش ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور اس مشن کا حصہ بنیں۔ آپ کی طرف سے دی جانے والی ہر رقم کسی نہ کسی مریض کے لیے زندگی کا پیغام ہو سکتی ہے۔
فری کڈنی ڈائیلاسز سنٹر میرپور آزاد کشمیر میں بغیر کسی سفارش، بغیر کسی فیس اور بغیر کسی امتیاز کے ہر مریض کو عزت و وقار کے ساتھ مکمل علاج فراہم کیا جاتا ہے۔
فری کڈنی ڈائیلاسز سنٹر ایک مثال ہے پاکستان اور کشمیر کی۔ جو انسانیت، محبت اور خدمت کے جذبے سے عبارت ہے۔ یہ ایک خاموش انقلاب ہے جو ہر دن زندگی بانٹ رہا ہے، ہر لمحہ دعائیں سمیٹ رہا ہے اور ہر مریض کے چہرے پر مسکراہٹ لا رہا ہے۔ اگر ہم سب مل کر اس چراغ کو روشن رکھنے میں اپنا حصہ ڈالیں تو نہ صرف کئی جانیں بچائی جا سکتی ہیں بلکہ ایک مثالی فلاحی معاشرے کی بنیاد بھی رکھی جا سکتی ہے۔ یہ ہمارا فرض بھی ہے اور ہمارا امتحان بھی۔




